خطرناک مرض کینسر کیا ہے اور اسے کیسے بچا جا سکتا ہے

 خطرناک مرض کینسر کیاہے اور اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے 

کینسر کیا ہے؟



کینسر سے مراد ایک ایسی بیماری ہے جس میں جسمانی خلیے بے قابو ہو کر تقسیم ہونے لگتے ہیں اور پھر یہی خلیے نارمل خلیوں کو بھی تباہ کر کے پورے جسم میں پھیل جاتے ہیں۔ ہمارے جسم کا گروتھ کنٹرول کرنے والا نظام خراب ہو جاتاہے اور اس طرح پرانے عمر رسیدہ سیلز اپنے متعین وقت پر ختم نہیں ہو پاتےاور نئے بننے والے سیلز بھی بلا ضرورت بنتے رہتے ہیں۔ یہ سیلز بے قابو ہو کر ایک گچھے کی شکل اختیار کر لیتے ہیں جنہیں ٹیومر کہتےہیں۔ 

کینسر کیسے جنم لیتا ہے؟

کینسر ایک جینیاتی مسئلہ ہے جو کہ یا تو وراثتی انتقال سے جنم لیتا ہے یا ایسے عوامل سرزد ہوتے ہیں جن سے ہمارے جسم کا گروتھ کو کنٹرول کرنے والا نظام درہم برہم ہو جاتاہے یہ زندگی میں کسی بھی وقت ہمارے ڈی این اے میں نقائص کی وجہ سے ہو سکتا ہے اور یہ خرابیاں مختلف ماحولیاتی عناصر  جیسا کہ یو۔ وی ریڈی ایشنز ، سموکنگ ، وائرسز، کیمیکلز یا ریڈیو ایکٹو اشیا سے تا دیر رابطے کے باعث پیدا ہوتی ہیں۔ عام حالات میں ہمارے ڈی این اے میں ٹیومر سپریسر جینز پائے جاتے ہیں جو کہ کینسر ہونے سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ مگر ان جینز میں میوٹیشنز کی وجہ سے کینسر جنم لیتا ہے۔ 

کینسر کیسے پھیلتا ہے ؟

کینسر جسم کے مختلف حصوں تک میٹا سٹیسز کے زریعے پہنچتا ہے۔ کینسر سیلز اپنی بنیادی جگہ سے ٹوٹ کر بذریعہ خون یا لمف جسم کے دیگر حصوں تک رسائی حاصل کر لیتا ہے۔ پھیل کر دوسرے حصوں میں جانے والے ٹیومر کا نام بھی بنیادی ٹیومر جیسا ہوتا ہے۔ میٹا سٹیٹک ٹیومرز زیادہ خطرناک ہوتے ہیں اور جان لیوا ہوتے ہیں۔ ان کے اثرات زیادہ خطرناک ہوتے ہیں۔ 

کینسر کی اقسام:۔ 

کینسر کی بہت سی اقسام ہیں۔ کینسر کو بننے والے ٹشوز یا آ رگن کی وجہ سے نام دیا جاتا ہے۔ جس طرح برین کینسر دماغ میں ، جبکہ بریسٹ کینسر چھاتی میں۔ 

کینسر سیلز کو 5 اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے: 

کارسینوما 

سارکوما 

لمفوما 

لیوکیمیا

مائلوما 

1- کارسینوما:۔ 

یہ کینسر ایپیتھلیئل سیلز سے جنم لیتا ہے جو جلد سمیت مختلف آ رگن میں پائی جاتی ہے۔ لہزا گردے کے ٹیوبیولز سے جنم لینے والا اور جلد کی ایپیتھیلیم سے جنم لینے والے ٹیومرز درحقیقت ایک ہی طرح کے سیلز سے جنم لیتے ہیں اور انھیں کارسینوما کہا جاتا ہے۔  تمام کینسرز کا 90 فیصد کارسینوما پر مشتمل ہوتا ہے۔ 

کارسینوما کی اقسام:

ایڈینو کارسینوما:۔ 

اس کارسینوما میں مائکرو سکوپ کے نیچے گلینڈز کی طرح کا پیٹرن ملتا ہے۔ 

سکیمس سیل کارسینوما:۔ 

یہ کینسر سکیمس سیلز کی طرح کے خلیوں سے مل کر بنتا ہے۔ 

بیزل سیل کارسینوما:۔ 

یہ جلد کی بیزل لئیر میں جنم لیتا ہے اور زیادہ تر الٹرا وائلٹ شعاعوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ 

ایڈینو سکیمس کارسینوما:۔ 

اس میں ایڈینو اور سکیمس دونوں طرح کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ 

اینا پلاسٹک کارسینوما:۔ 

ان میں موجود خلیے نارمل خلیوں سے یکسر مختلف ہوتے ہیں۔ انھیں بائی گریڈ ٹیومرز بھی کہا جاتا ہے۔ 


2- سارکوما:۔ 

یہ کنیکٹو ٹشو جیسا کہ ہڈیاں ، کارٹیلیج یا مسلز سے جنم لیتا ہے۔ فائبرس ٹشوز سے جنم لینے والا کینسر فائبرس سارکوما جبکہ ہڈی سے نکلنے والا کینسر اوسٹیو کارسینوما کہلاتا ہے۔ 

3- لمفوما:۔ 

یہ کینسر لمفیٹک سسٹم کے سیلز سے جنم لیتا ہے۔ اس سسٹم میں تلی، لمف نوڈز ، تھائمس گلینڈ اور بون میرو شامل ہیں۔ 

اس کی دو بنیادی اقسام ہیں :

ہاجکن لمفوما 

نان ہاجکن لمفوما 

4- لیوکیمیا:۔ 

لیوکیمیا کا دوسرا نام بلڈ کینسر ہے۔ بنیادی طور پر یہ بون میرو کا کینسر ہے۔ بون میرو بلڈ سیلز بناتاہے۔ جن میں وائٹ بلڈ سیلز ، ریڈ بلڈ سیلز، اور پلیٹ لیٹس شامل ہیں۔ لیوکیمیا کی مزید 4 اقسام ہیں۔ 

ایکیوٹ 

کرونک 

لمفوسٹک 

مائلو جنس 

5- مائلوما:۔ 

بون میرو میں موجود پلازما سیلز کے کینسر کو مائلوما کہتے ہیں۔ پلازما سیلز اینٹی باڈیز بنا کر ہمیں انفیکشنز سے روکتے ہیں۔ 

خدشاتی عناصر:۔ 

- بڑھتی ہوئی عمر 

- تمباکو نوشی 

- الکوہل 

- مختلف کارسینوجنس سے تعلق 

- سورج میں کام کرنا 

- ریڈی ایشنز 

- وائرسز اور کچھ بیکٹیریا

- جسمانی حرکات و سکنات میں کمی 

- موٹاپا 

کینسر سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر:۔ 

- الکوہل اور سیگریٹ نوشی سے پرہیز 

- سورج کی روشنی سے بچاؤ۔ 

- سن سکرین کا استمال 

- صحت مند اور متوازن غذا 

- سبزیوں اور پھلوں کا استعمال 

- پروسیسڈ گوشت کو کھانے سے پرہیز 

- وزن کو قابو میں رکھنا اور روزانہ 15 منٹ ورزش کرنا 

- وائرس کے خلاف ویکسین لگوانا 

کینسر کا علاج :۔ 

سرجری 

سرجری کے ذریعے جسم سے ٹیومرز نکالنے کے لیے آپریشن کیا جاتا ہے۔ 

ریڈی ایشنز تھراپی

ریڈی ایشنز تھراپی کے زریعے کینسر سیلز کو چھوٹا کیا جاتا ہے۔ 

کیمیو تھراپی

اس میں ادویات کے زریعے کینسر کا علاج کیا جاتا ہے۔ 

سٹیم سیلز ٹرانسپلانٹ

اس عمل میں مریض کے خراب سٹیم سیلز کو نئے سیلز سے ریپلیس کیا جاتا ہے۔ 

امیونو تھراپی 

یہ بائلوجیکل تھراپی کی قسم ہے جس میں جسم کی قوت مدافعت کو بڑھایا جاتا ہے 

ٹارگٹ ڈرگز تھراپی

اس طریقہ کار میں ادویات براہ راست ٹیومر میں داخل کی جاتی ہیں۔ 

سرطان یا کینسر کا شمار دنیا میں سب سے زیادہ پائے جانے والے امراض میں ہوتا ہے۔ خوش قسمتی سے اس کے علاج میں پیش رفت ہو رہی ہے۔ 

دنیا بھر سے ڈاکٹر ہر سال امریکی ریاست شگاگو میں یکجا ہو کر کینسر کی تشخیص اور علاج میں ہونے والی ترقی سے ایک دوسرے کو آگاہ کرتے ہیں۔ 

امریکن سوسائٹی آف کلینیکل انکولوجی کے اس سال کے اجلاس میں پیش کی گئی تحقیق سے سرطان کے علاج کی مزید امید پیدا ہوگئی ہے۔ اور آنکولوجسٹس کے مطابق بعض طرح کے ٹیومرز یا رسولیو کو ختم کرنے سے متعلق نقطہء نظر میں تبدیلی پیدا ہوئی ہے۔ 











Comments

Popular posts from this blog

Top 20 beautiful tourist attractions in Pakistan

پاکستان کے روایتی کھانے